تہران (اے ایف پی) ایران کے شورش زدہ جنوب مشرقی علاقے میں ایک کارروائی کے دوران جھڑپوں میں کم از کم 13 جنگجو اور ایک پاسدارانِ انقلاب کا اہلکار ہلاک ہوگیا ۔ سیکورٹی آپریشنز ایرانی شہر ،خاش اور سراوان میں کیے گئے، متعدد جنگجوئوں کو گرفتار کر لیا گیا۔سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے پاسدارانِ انقلاب کے بیان میں کہا گیا کہ یہ کارروائی صوبہ سیستان بلوچستان میں کی گئی، جہاں حالیہ ہفتوں میں پرتشدد جھڑپوں کی لہر دیکھنے میں آئی ہے۔براڈکاسٹر کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے کچھ پر پچھلے جمعہ کو ایرانشہر میں ہونے والے گھات لگا کر حملے میں ملوث ہونے کا شبہ تھا ۔ پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر حسن مرتضوی نے سرکاری ٹی وی کو بتایا ایک اغوا شدہ شہری کو بازیاب کر کے اس کے خاندان کے حوالے کر دیا گیا۔پاکستان اور افغانستان کی سرحد سے متصل صوبہ سیستان بلوچستان طویل عرصے سے سیکورٹی فورسز اور مسلح گروہوں، بشمول منشیات فروشوں اور علیحدگی پسندوں کے درمیان جھڑپوں کا مرکز رہا ہے۔یہ صوبہ ایک بڑی سنی بلوچ آبادی کا مسکن ہے اور شیعہ اکثریتی ایران کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔