دل کا دورہ پڑنے کی وجہ زیادہ تر شریانوں میں کولیسٹرول کے جمع ہونے کو قرار دیا جاتا ہے۔
اب حال ہی میں محققین نے ایک تحقیق کی جس میں اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ کیا منہ سے آنے والے بیکٹیریاز خاص طور پر ان کا ایک گروپ جسے ’ویریڈینس اسٹریپٹوکوکسائی‘ کہا جاتا ہے آرٹریل پلاک میں داخل ہو سکتا ہے۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق منہ میں موجود بیکٹیریاز جو عام طور پر تو اپنی لین میں رہتے ہیں خون کے دھارے میں بھی داخل ہو سکتے ہیں اور دل کا دورہ پڑنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ منہ موجود جراثیم آرٹیریل پلاک کے اندر داخل کر انفیکشن کی وجہ بن سکتے ہیں جس سے دل میں خون کے بہاؤ میں روکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
تحقیق کے مطابق چکنائی، کولیسٹرول، مدافعتی خلیات، اور داغ نما ٹشوز سے خون کی نالیوں کے اندر پلاک آہستہ آہستہ جمتا ہے اور خطرناک صورتحال اس وقت پیدا ہوتی ہے جب خون کی نالیوں کی پتلی بیرونی تہہ ٹوٹ جاتی ہے کیونکہ پھر پلاک میں موجود مواد خون کے بہاؤ میں شامل ہوجاتا ہے اور خون کے بہاؤ میں خلل ڈالتا ہے تو دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔