اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کرنے والی پاکستانی اداکارہ علیزے شاہ نے ذہنی بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوبز انڈسٹری کے ہیتک آمیز رویے سے پی ٹی ایس ڈی (پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر) کا شکار ہوگئی۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اداکارہ نے ایک بار پھر اسٹوری شیئر کرتے ہوئے شوبز انڈسٹری کے تلخ تجربات کے سبب ذہنی صحت کو پہچنے والے نقصان پر روشنی ڈالی ہے۔
علیزے شاہ کے مطابق جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ میں نے انڈسٹری کے لوگوں کو صرف اس لیے بےنقاب کیا کیونکہ مجھے کام چاہیے، شاید انہیں اندازہ بھی نہیں کہ یہ سوچ انہیں کس قدر تکلیف پہنچاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس انڈسٹری میں میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کی وجہ سے مجھے پی ٹی ایس ڈی سے گزرنا پڑا، میں اس حد تک ٹوٹ گئی تھی کہ خود سے نفرت کرنے اور یہ سوچنے پر مجبور ہوگئی تھی کہ میں اس کا حصہ ہی کیوں بنیں۔
انسٹااسٹوری میں انہوں نے لکھا کہ میرے ساتھ جو غلط ہوا وہ سب کہنے کا مقصد توجہ حاصل کرنا نہیں بلکہ اپنا دل ہلکا کرنا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے کسی کے پروجیکٹس، پیشکش اور جھوٹی ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے۔ میں ہر دن یہی دعا کرتی ہوں کہ کاش میں اس ذلت آمیز دنیا کا حصہ نہ بنتیں، جہاں لوگوں مجھے 12، 12 گھنٹے تک سیٹ پر بٹھا کے رکھتے ہیں، میرے ساتھ ایسا رویہ اختیار کرتے ہیں، جیسے میں کچھ بھی نہ ہوں۔
اداکارہ نے یہ بھی لکھا کہ اس صدمے نے مجھے اندر سے ختم کردیا ہے، میں ہر رات اس قدر روتی ہوں کہ سانس لینا مشکل ہوجاتا ہے، ہر دن ایسے ہی مجھے تکلیف دیتا ہے، یہ تکلیف حقیقی ہے جسے میں اپنے دل، دماغ، جسم ہر جگہ محسوس کرسکتی ہوں اور میں نے صرف اتنا ہی تو مانگا ہے کہ مجھے اکیلا چھوڑ دیا جائے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل علیزے شاہ نے دعویٰ کیا تھا کہ ڈرامے کی شوٹنگ کے دوران ساتھی اداکارہ منسا ملک نے انہیں تھپڑ مارا تھا جس کے جواب میں انہوں نے سینڈل دے ماری تھی۔
ان کے مطابق اس واقعے کے بعد منسا ملک نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور انہیں قتل کی دھمکیاں بھی دیں، جس کے بعد انہوں نے اداکارہ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا تھا۔
معلوم رہے کہ پی ٹی ایس ڈی ایک ذہنی عارضہ ہے، جو کسی خوفناک یا صدمہ خیز واقعے کے بعد لاحق ہو سکتا ہے۔