چین نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کر دی، سائنسدانوں نے دنیا کی پہلی آل فریکوئنسی 6 جی چِپ تیار کر لی ہے جو وائرلیس اسپیکٹرم کی تمام فریکوئنسیز پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
اس انقلابی ایجاد کے ذریعے انٹرنیٹ کی رفتار 100 گیگا بائٹس فی سیکنڈ (Gbps) سے زائد تک پہنچ سکتی ہے، جو ناصرف عام صارفین کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملک کے دور دراز علاقوں میں رابطے کے مسائل کو بھی حل کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی بدولت مستقبل میں صرف چند سیکنڈز میں 50 جی بی کی 8K ویڈیو ڈاؤن لوڈ کرنا ممکن ہوگا، اس کے علاوہ یہ ایجاد آن لائن تعلیم، کسانوں کے لیے فصلوں کی براہِ راست نگرانی اور دیگر جدید سہولیات فراہم کرنے میں بھی انقلاب برپا کر سکتی ہے۔
یہ منصوبہ بیجنگ کی پیکنگ یونیورسٹی اور ہانگ کانگ کی سٹی یونیورسٹی کے محققین نے مشترکہ طور پر مکمل کیا ہے، جو آئندہ نسل کی کمیونیکیشن ٹیکنالوجی میں چین کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو اُجاگر کرتا ہے۔