چین کے سائنس دانوں نے ایسے ریچارج ایبل، مختلف رنگوں کے گلو اِن دا ڈارک پودے تیار کر لیے ہیں جو اندھیرے میں روشنی بکھیرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق مستقبل میں یہ پودے سڑکوں کی لائٹس کا متبادل بھی بن سکتے ہیں۔
یہ کامیابی ساؤتھ چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی کے محققین نے حاصل کی، جنہوں نے ایچویریا Echeveria میبینا Mebina نامی پودے کی پتّیوں میں اسٹرونشیم ایلومینیٹ strontium aluminate منتقل کیا، جو عام طور پر گلو اِن دا ڈارک کھلونوں میں استعمال ہوتا ہے۔
اس سے پہلے روشنی خارج کرنے والے پودے صرف سبز رنگ میں جگمگاتے تھے، لیکن اس نئی تکنیک کے ذریعے پودے سرخ، نیلے اور سبز تینوں رنگوں میں روشنی دینے لگے ہیں۔
محققہ شوٹنگ لیو نے کہا کہ سوچیں اگر درخت لائٹس کی جگہ رات کو سڑکوں کو روشن کریں تو کیسا ماحول ہوگا، ہمارا مقصد فطری روشنی کو توانائی کے طور پر محفوظ کر کے اسے اندھیرے میں خارج کرنا ہے، یعنی ایک ایسا لیمپ جو سورج کی روشنی سے ریچارج ہو سکے۔
اگرچہ یہ پودے ابھی اتنی روشنی نہیں دیتے کہ انہیں فنکشنل لائٹنگ کہا جا سکے، مگر یہ آرائشی نائٹ لیمپ یا ڈیکوریشن کے طور پر استعمال ہو سکتے ہیں۔