دنیا کے سب سے زیادہ فعال آتش فشاؤں میں سے ایک ہوائی کا کیلاویا آتش فشاں ایک بار پھر پھٹ پڑا۔ 100 میٹر بلند فواروں کی صورت میں لاوا نکلنے لگا۔
امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کیلاویا آتش فشاں 2 ستمبر کو دوبارہ پھٹا اور بدھ تک جاری رہا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گزشتہ سال دسمبر سے لے کر اب تک یہ آتش فشاں 32 بار پھٹ چکا ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے ہوائی کے جزیرے پر رات کے آسمان کو روشن کرنے والے لاوے کے چمکتے ہوئے دھاروں کی شاندار ویڈیو بھی بنائی۔
یو ایس جی ایس کے مطابق، لاوا آدھی رات کو آتش فشاں کے شمالی حصے سے نکلنا شروع ہوا اور صبح تک جنوبی حصے سے بھی نکلنا شروع ہوگیا اور خوش قسمتی سے سارا لاوا ہوائی وولکینوز نیشنل پارک میں ہی موجود ہے۔
یو ایس جی ایس کا تخمینہ ہے کہ آتش فشاں نے اوسطاً 6 ہزار 750 کیوبک فیٹ فی سیکنڈ لاوا پیدا کیا جو کہ ہر منٹ میں تقریباً پانچ اولمپک سائز کے سوئمنگ پولز کو بھرنے کے برابر ہے۔
حکام نے خبردار کیا کہ آتش فشاں کے ٹھنڈے ہونے تک لاوے کا بہاؤ جاری رہے گا۔
یو ایس جی ایس کے مطابق کیلاویا کے پھٹنے سے تقریباً 55 ہزار ٹن سلفر ڈائی آکسائیڈ خارج ہوئی جو کہ ایک زہریلی گیس ہے اور فضا میں ولکینک اسموگ (ووگ) پیدا کرتی ہے۔
ہوائی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ نے خبردار کیا ہے کہ سلفر ڈائی آکسائیڈ کا اخراج اور اس کے نتیجے میں نکلنے والا ووگ آنکھوں اور نظام تنفس کو متاثر کر سکتا ہے۔
سلفر ڈائی آکسائیڈ کا اخراج خاص طور پر ان افراد کے لیے زیادہ پریشان کن ہے جو پہلے سے دمہ اور پھیپھڑوں کے دیگر دائمی مسائل میں مبتلا ہیں۔