لاہور(خالدمحمودخالد) بھارتی وزارت داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق افغانستان، بنگلا دیش اور پاکستان سے اقلیتی برادری خصوصا ہندو، سکھ، بدھ مت، جین، پارسی اور عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے ایسے افراد جو مبینہ طور پر مذہبی ظلم و ستم کے خوف سے31دسمبر 2024یا اس سے قبل بھارت میں داخل ہوئے اور وہاں پناہ لینے پر مجبور ہوئے وہ اب مستقل طور پر بھارت میں رہ سکتے ہیں۔ایسے تمام افراد جن کے پاس ایسے پاسپورٹ یا سفری دستاویزات موجود ہیں جن کی میعاد ختم ہو چکی ہے، انہیں پاسپورٹ کی تجدید کرانے کی ضرورت نہیں جب کہ وہ ویزا کی تجدید کروانے کے قانون سے بھی مستثنیٰ ہوں گے۔ تاہم اس قانون کے تحت ان افراد کو صرف بھارت میں رہنے کی اجازت ہوگی انہیں بھارتی شہریت نہیں دی جائے گی۔