• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این ایچ اے ناکام اور بدعنوان اتھارٹی بن گئی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، این این آئی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کی ذیلی کمیٹی نے کہا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے) ایک بدعنوان اور ناکام اتھارٹی بن گئی ہے، این ایچ اے افسران کے خلاف تحریک استحقاق لائیں گے، سیکرٹری مواصلات کو عہدے سے فارغ کیا جائے، یہ سب توہین پارلیمنٹ کے مرتکب ہورہے ہیں، کمیٹی کا اجلاس سینیٹر کامل علی آغا کی زیرصدارت ہوا جس میں گزشتہ اجلاسوں میں جاری کی گئی سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا، بالخصوص سینٹرل ایشیاء ریجنل اکنامک کوآپریشن منصوبے کے ٹرانش -III (راجن پور۔ ڈیرہ غازی خان تا ڈیرہ اسماعیل خان) سیکشن پر توجہ مرکوز کی گئی، اجلاس میں سینیٹر سیف اللہ ابڑو، سینیٹر ضمیر حسین گھمرو نے آن لائن شرکت کی جبکہ وزارتِ مواصلات، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر حکام موجود تھے، کمیٹی نے متعلقہ محکموں کی جانب سے سابقہ سفارشات پیش نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا، کمیٹی نے کہا کہ نامکمل اور تاخیر سے جمع ہونے والی دستاویزات شفافیت میں رکاوٹ اور نگرانی و احتساب پر سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہیں، اجلاس میں ایک غیر فعال ٹھیکیدار کو سابقہ نااہلی کے باوجود ثالثی کے ذریعے ٹھیکہ دیئے جانے کے معاملے پر بھی تفصیلی بحث ہوئی، ارکان نے زور دیا کہ ایسے معاملات میں مکمل چھان بین اور مالی ریکارڈز و پروکیورمنٹ کے عمل کا تفصیلی جائزہ ناگزیر ہے، کمیٹی نے کہا کہ مسلسل تاخیر اور نامکمل رپورٹس کو وسائل کی کمی یا انتظامی غیر موجودگی کے جواز کے تحت کسی صورت تسلیم نہیں کیا جا سکتا، کمیٹی کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کو شکایات موصول ہونے پر سماعتیں کی گئیں تاہم این ایچ اے کی جانب سے ضروری ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر تعاون میں کمی رہی مزید یہ کہ رپورٹ شدہ اعداد و شمار اور اصل ادائیگیوں میں تضادات سامنے آنے سے شفافیت اور مالی ذمہ داری پر مزید سوالات کھڑے ہوتے ہیں، کمیٹی نے سیکریٹری مواصلات اور سی ای او این ایچ اے کی اجلاس میں غیرحاضری پر شدید ناراضی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ وہ 15 ستمبر کو ہونے والے اگلے اجلاس میں کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کی تفصیلات پیش کریں۔
اہم خبریں سے مزید