• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کا اروناچل پردیش میں بڑا ڈیم بنانے کا منصوبہ

اسلام آباد(صالح ظافر) بھارت اروناچل پردیش میں سیانگ ندی پر ایک بڑا ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ چین پہلے ہی اس ندی پر دنیا کا سب سے بڑا ہائیڈرو پاور ڈیم بنا رہا ہے جسے چینی علاقے تبت میں یارلنگ سانگپو ندی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس پر 167 بلین امریکی ڈالر لاگت آئے گی۔ مغربی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ ندی بھارت پہنچ کر سیانگ کہلاتی ہے اور پھر بہتے ہوئے برہم پترا بن جاتی ہے۔ برہم پترا بھارت کے بعد بنگلہ دیش میں داخل ہوتی ہے اور جمنا ندی بن جاتی ہے۔چین کے ڈیم کے جواب میں، اب بھارت اروناچل پردیش کی متنازع ریاست میں سیانگ ندی پر ایک بڑا ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ بھارتی ماہرین نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ چین اپنے ڈیم کو ان کے خلاف ایک بڑے واٹر بم کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ چین صاف توانائی کی ضرورت کے بارے میں بات کر رہا ہے اور بھارت اسٹریٹجک وجوہات کا ذکر کر رہا ہے۔ دونوں منصوبوں نے ان علاقوں کے لوگوں میں گہری تشویش پیدا کر دی ہے جو بعد میں پانی میں ڈوب جائیں گے۔بھارت میں انجینئرز اور ماہرین کی جانب سے کیے گئے سروے کے خلاف لوگوں نے مظاہرہ شروع کر دیے ہیں۔ انہوں نے کھدائی کے لیے علاقے میں پہنچی بھاری مشینری کی مزاحمت کی ہے۔ اروناچل پردیش میں سیانگ کے آس پاس رہنے والی قبائلی برادریوں کو خدشہ ہے کہ ان کے گاؤں پانی میں ڈوب سکتے ہیں، ان کی زرعی زمینیں تباہ ہو سکتی ہیں اور ان کا طرزِ زندگی ختم ہو سکتا ہے۔ بہت سے لوگوں کے لیے، اس طرح کے منصوبے ترقی نہیں بلکہ ایک بڑا مسئلہ ہیں جو آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے۔ایک ندی، دو ڈیم، تین ممالک اور لاکھوں زندگیاں خطرے میںہیں۔
اہم خبریں سے مزید