• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تقرری کے احکامات روکنے کا حکم، سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین و سیکریٹری سمیت دیگر کو نوٹس

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر‘ ہیومن رائٹس کی آسامیوں پر تقرری کے احکامات روکنے کاحکم دیتے ہوئے اسٹے آرڈر جاری کرکے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین وسیکریٹری سمیت دیگرکونوٹس جاری کر کے طلب کرلیاہے ۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ میں صابرحسین کی جانب سے دائرآئینی درخواست میں کہاگیا تھا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیومن رائٹس کی آسامی کے لئے اس نے سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے لئے گئے تحریری امتحان اورانٹرویو میںکامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد اس کا نام لاڑکانہ کے کامیاب امیدواروں کی فہرست میں سیریل نمبر 5میں تھا ‘جبکہ اسی آسامی کے لئے حیدرآباد کے امیدواروں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر تھا لیکن سندھ پبلک سروس کمیشن نے اسے آفر آرڈر اورتقرری کالیٹر جاری کرنے کے بجائے ایک ایسے امیدوار کو آفر اور تقرری کالیٹر جاری کیا ہے جس کی عمر آسامی میں دی گئی عمر کی حد سے زیادہ ہے اور کسی بھی طرح اس عہدے کااہل نہیں ہے جبکہ اسے نظرانداز کردہاہے ۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس مبین احمد لاکھو اور جسٹس ارباب علی ہکڑو پر مشتمل بینچ نے درخواست گذار کے وکیل کے دلائل کے بعد ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے جواب طلب کیا تو انہوں نے جواب کے لئے مہلت طلب کی جس پر سندھ ہائی کورٹ ڈاریکٹوریٹ آف ہیومن رائٹس اور سندھ پبلک سروس کمیشن کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر ہیومن رائٹس کی آسامیوں پر تقرریوں ‘آفر آرڈر جاری کرنے سے روکنے کاحکم دیتے ہوئے سندھ پبلک سروس کمیشن کے افسران کو نوٹس جاری کرکے 30 ستمبر کوجواب طلب کرلیاہے۔
اہم خبریں سے مزید