• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ستمبر 1965ء کی جنگ میں پاک افواج نے دشمن کی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور بہادری سے اس کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا۔

ایسے ہی جانبازوں کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں جنہوں نے اپنی جرأت سے ناصرف دشمن کا مقابلہ کیا بلکہ شہادت کا رتبہ بھی پایا۔

جنگ کے چھٹے روز کیپٹن اسلام احمد خان، میجر فخر عالم خان، میجر محمد منیر خان نے جام شہادت نوش کیا۔

میجر محمد سرور اور کیپٹن خالد حمید لودھی نے بھی جواں مردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

کیپٹن اسلام احمد خان مقبوضہ کشمیر میں اکھنور میں دیوی پور کے مقام پر شہید ہوئے۔

میجر فخر عالم خان نے اکھنور میں دشمن کی 14 آرٹلری گنز پر قبضہ کیا۔ ان کے ٹینک کو دشمن کا گولا لگا جس سے وہ شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔

میجر محمد منیر خان بہادری سے لڑتے ہوئے دشمن کے علاقے میں اندر تک چلے گئے جبکہ میجر محمد منیر خان نے نجلے چک کے قریب سینے پر گولی کھا کر جام شہادت نوش کیا۔

میجر محمد سرور بھی بہادری سے لڑے اور دشمن کی صفوں کو چیرتے ہوئے اکھنور کی جانب بڑھ رہے تھے۔ ان کے ٹینک میں گولا لگنے سے آگ بھڑک اٹھی اور وہ شہید ہوگئے۔

کیپٹن خالد حمید لودھی تروٹی اور جوڑیاں میں فتح کے جھنڈے لہرانے کے بعد اکھنور کی جانب بڑھ رہے تھے جو دشمن کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہادت کے رتبے پر فائز ہوگئے۔

ان شہداء کا نام جنگ ستمبر 1965ء کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔

خاص رپورٹ سے مزید