بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک شخص نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر شادی شدہ خاتون کو زندہ جلادیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 33 سالہ خاتون نشا سنگھ اپنے والد کے گھر آئی ہوئی تھی اور ڈاکٹر کے پاس جا رہی تھی جب ملزم دیپک نےجو گزشتہ دو ماہ سے اسے پریشان کر رہا تھا، راستے میں روک کر جھگڑا کیا اور پھر اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر اس پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔
شدید جھلسنے کے باوجود نشا اسکوٹی پر سوار ہو کر قریبی ڈاکٹر کے کلینک پہنچی۔ تاہم، علاج کے دوران اسے مختلف اسپتالوں میں ریفر کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں اور راستے میں دم توڑ گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ نشا کے والد بلرام سنگھ کی شکایت پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
نشا کے والد نے کہا کہ میں جب اسپتال پہنچا تو بیٹی بری طرح جھلسی ہوئی تھی اور چیخ رہی تھی ’پاپا مجھے بچا لو‘۔ جب میں نے پوچھا تو اس نے صاف کہا کہ دیپک نے مجھے جلایا ہے۔
اسی حوالے سے نِشا کی بہن نیتو سنگھ نے کہا کہ وہ اس معاملے سے باخبر تھی لیکن والدین کو کچھ نہیں بتایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ دیپک اکثر اسے مجبور کرتا تھا کہ وہ اس سے بات کرے یا ملے، وہ بہت پریشان تھی لیکن کبھی ماں کو کچھ نہیں بتایا۔
نشا کے شوہر امیت چوہان نے کہا کہ مجھے اس اذیت ناک صورتحال کا علم نہیں تھا، ہم شام کو بھی بات کرتے تھے اور واقعے والے دن صبح بھی، لیکن اس نے کبھی ذکر نہیں کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔