ہالی ووڈ کے 1300 سے زائد فنکاروں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اسرائیلی فلمی اداروں کے ساتھ کام نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
اعلامیے میں اولیویا کولمین، ایو ایڈیبری، مارک رَفالو، رض احمد، ٹلڈا سوئِنٹن اور خاویر بارڈیم سمیت 1300 فنکاروں نے کہا کہ فلم میکرز یونائیٹڈ اگینسٹ اپارتھائیڈ سے متاثر ہو کر ہم بھی عہد کرتے ہیں کہ اسرائیلی فلمی اداروں، فیسٹیولز، سنیما گھروں، نشریاتی اداروں اور پروڈکشن کمپنیوں کے ساتھ کوئی تعاون نہیں کریں گے جو نسل کشی میں ملوث ہیں۔
اعلامیے میں ان اداروں کو شریکِ جرم قرار دیا گیا جو اسرائیل کے اقدامات کو جائز قرار دینے، جواز فراہم کرنے یا حکومت کے ساتھ شراکت داری کرنے کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں حصہ لیتے ہیں۔
فنکاروں نے عالمی عدالتِ انصاف کے ان فیصلوں کا حوالہ بھی دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات ’قابلِ فہم‘ ہیں اور فلسطینی علاقوں پر قبضہ غیر قانونی ہے۔
اعلامیے کے آخر میں کہا گیا کہ ہم بطور اداکار، فلم ساز اور فلمی دنیا سے وابستہ افراد یہ تسلیم کرتے ہیں کہ سنیما عوامی رائے بنانے میں طاقتور کردار ادا کرتا ہے، اس ہنگامی صورتحال میں، جب ہماری اکثر حکومتیں غزہ میں جاری قتلِ عام کی معاون ہیں، ہمیں اپنی طاقت استعمال کرتے ہوئے اس ہولناک صورتحال میں کسی بھی قسم کی شمولیت سے بچنا ہوگا۔