اسلام آباد(مہتاب حیدر،تنویر ہاشمی) ملک کے مختلف حصوں میں تباہ کن فلیش فلڈز کے دوران، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) 25 ستمبر سے پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (EFF) کے تحت دوسری جائزہ ملاقاتیں کی جا سکیں۔سیلاب کی شدت کے پیشِ نظر، موجودہ مالی سال کے لیے میکرو اکنامک فریم ورک کو نیچے کی طرف نظرثانی یا دوبارہ ترتیب دینا پڑ سکتا ہے، جس میں حقیقی جی ڈی پی گروتھ ریٹ، سی پی آئی کی بنیاد پر افراطِ زر، مانیٹری پالیسی، برآمدات، درآمدات اور ٹیکس محصولات شامل ہیں۔ زرعی شعبے پر شدید اثرات اور غذائی اجناس کی سپلائی میں رکاوٹوں کے باعث افراطِ زر میں اضافے کے امکانات کے پیشِ نظر جی ڈی پی گروتھ ریٹ کو 4.2 فیصد سے کم کیے جانے کا امکان ہے، آئی ایم ایف کامشن قرض پروگرام کے دوسرے جائزہ مذاکرات کےلیے 25ستمبر سے8اکتوبر تک پاکستان کا دورہ کرے گا۔