کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حماس کے سیاسی ونگ کو امریکہ نے قطر میں لا کر بسایا یہ دوحہ کا فیصلہ نہیں تھا امریکہ کا فیصلہ تھا،کھٹمنڈو نیپال کے صحافی مودناتھ دھکل نے کہا کہ جین زی کی آرمی کے ساتھ بات چیت جاری ہے عبوری حکومت کے لیے سابق چیف جسٹس سوشیلاکا نام سامنے آیا ہے، میزبان شاہزیب خانزادہ نے کہاکہ دوحہ میں اسرائیلی حملے کے بعد قطر پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے عرب اور مسلم ممالک قطر سے اظہار یکجہتی کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طالبان کی لیڈر شپ کو قطر میں امریکہ نے لا کر بسایا تھا اور امریکہ طالبان سے مذاکرات دوحہ میں کرتا تھا۔ حماس کے بھی سیاسی ونگ کو امریکہ نے قطر میں لا کر بسایا یہ قطر کا فیصلہ نہیں تھا امریکہ کا فیصلہ تھا اب امریکہ کا سب سے بڑا اتحادی اُن لوگوں کو شہید کر رہا ہے دفاتر پر حملے کر رہا ہے ۔ عرب ممالک کو یہ سمجھ آرہا ہے کہ امریکہ کی پہلی اور آخری ترجیح اسرائیل ہی ہے ۔قطر کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے جس طرح سے حملے ہو رہے ہیں مسلم اُمہ کو یہ مسئلہ حل کرنا ہوگا کیوں کہ اگر سلسلہ یہی چلتا رہا تو سب کی باری آئے گی۔