• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

45 معزز اساتذہ کے خلاف انتقامی کارروائی کی سینیٹ سے توثیق کی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمت

کراچی( اسٹاف رپورٹر) اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن وفاقی اردو یونیورسٹی نے غیر قانونی اور نامکمل سنڈیکیٹ کی روداد کو ایجنڈا بنا کر سینیٹ اجلاس میں شامل کرنے کی کوشش کی سخت مذمت کرتی ہے۔ ایسو سی ایشن کے ترجمان کے مطابق یونیورسٹی کے 45 معزز اساتذہ کرام کے نام ای اینڈ ڈی رولز کے تحت کارروائی کی توثیق کے لیے درج کیے گئے ہیں جو نہ صرف بدترین ناانصافی ہے بلکہ اساتذہ کرام کی عزتِ نفس پر براہِ راست حملہ ہے۔ محض ایک مودبانہ اور باوقار درخواست کو بنیاد بنا کر کارروائی کی توثیق کرنا انتقامی ذہنیت اور انصاف کے تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔ ترجمان کے مطابق ان اساتذہ کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں جنہیں پہلے ہی غیر منصفانہ دباؤ اور دھمکیوں کے ماحول میں زبردستی تحریری معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ اب ان معافی مانگنے والوں کے نام دوبارہ روداد میں ڈالنا ان کی عزتِ نفس کو دو بار مجروح کرنے کے مترادف ہے، جو کسی بھی مہذب ادارے کے شایانِ شان نہیں۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ قدم صرف انہی پینتالیس نہیں بلکہ جامعہ کے تمام اساتذہ کے ساتھ کھلی ناانصافی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ محض مؤدبانہ درخواست پر دستخط کرنے والے بعض اساتذہ کو پہلے دباؤ میں تحریری معافی مانگنے پر مجبور کیا گیا اور اب دوبارہ کارروائی کے ایجنڈے میں شامل کر کے ان کی عزت و وقار کو پامال کیا جا رہا ہے، اساتذہ کی تضحیک دراصل پورے ادارے کے علمی اور اخلاقی وقار پر حملہ ہے اساتذہ کی محض ایک مؤدبانہ گزارش کو جواز بنا کر ای اینڈ ڈی کارروائی کی توثیق کرنا اور ان کے نام دوبارہ شامل کرنا نہ صرف غیر منصفانہ اور تضحیک آمیز ہے بلکہ اس سے انتقامی رویے کی سنگین جھلک نمایاں ہوتی ہے۔

ملک بھر سے سے مزید