• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب و فرانس مشترکہ سفارتی اقدامات، فلسطینی ریاست کا قیام اگلے مراحل میں داخل

—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا
—تصویر بشکریہ غیر ملکی میڈیا

سعودی عرب اور فرانس مشترکہ کامیاب سفارتکاری کی وجہ سے اقوام متحدہ میں 142 ممالک نے فلسطینی ریاست کا حق تسلیم کیا۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں فلسطینی ریاست کے حق میں 142 کی تعداد میں ووٹ آنے سے فلسطینی ریاست کے قیام کے عمل میں راہ ہموار ہوتی نظر آرہی ہے۔

خطے میں 2 ریاستی حل کے حوالے سے یہ پیشرفت جولائی میں منظور ہونے والے اعلان نیویارک کے بعد ممکن ہوئی جس میں سعودی عرب اور فرانس نے کلیدی کردار ادا کیا۔

اس اعلان کے اہم نکات میں اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھانا شامل ہے۔

دوسرے اہم نکات میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو غیر مسلح کرکے انکے ہتھیاروں کو فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کرنا بھی شامل ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اعلانِ نیویارک کو شامل کرنے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ عمل اس بات عکاسی کرتا ہے کہ اب مشرق وسطیٰ ایسے دیرپا امن کی جانب بڑھ رہا ہے جس سے واپسی ممکن نہیں ہوگی۔

فرانسیسی صدر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ فلسطینی اور اسرائیل 2 ریاستوں کا حل بالکل ممکن ہے، جو ایک ساتھ محفوظ ہوں اور امن کے ساتھ رہیں۔

دوسری جانب سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے عالمی حمایت کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے فلسطینی عوام کو پُرامن مستقبل اور آزاد ریاست کے قیام کا حق حاصل ہوجائے گا جس کا دارالحکومت یروشلم ہوگا۔

غزہ کی وزارت صحت کے اعداد و شمارکے مطابق غزہ کی جنگ میں اب تک  64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اس کے علاوہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ کی پٹی بد ترین قحط کا شکار ہوچکی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید