اسلام آباد (صالح ظافر) پاکستان کا طالبان حکومت سے تحریک طالبان پاکستان سے دوری کا مطالبہ، افغان سفیر دفتر خارجہ طلب؛ ٹی ٹی پی اور’’ را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی کے خلاف سخت پیغام دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے دوری اختیار کرے اور اپنی سرزمین سے انہیں ختم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ اسلام آباد نے یہ پیغام پاکستان میں تعینات افغان عبوری سفیر کے ذریعے پہنچایا، جنہیں حال ہی میں دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا۔ انہیں واضح اور دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا گیا ہے کہ افغان طالبان حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہو۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے سفیر کو فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر طلب کیا۔ یہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے مکمل مالی امداد اور سرپرستی حاصل ہے۔ اعلیٰ سفارتی ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا تھا۔ ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے طالبان کے نمائندے کو پاکستان کا انتباہ پہنچایا۔ دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے، جو وزیراعظم کے معاون خصوصی اور وزیر مملکت کا درجہ رکھتے ہیں، محمد صادق خان متحدہ عرب امارات سے واپس آ گئے ہیں، جہاں وہ افغانستان سے متعلق ایک غیر اعلانیہ مشن پر گئے تھے۔ وہ اپنی کارروائی کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ قیادت کو پیش کریں گے۔ امکان ہے کہ وہ اسی ہفتے سینئر حکام کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل جائیں گے ۔