کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ قطر پر حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا ہے،اُسامہ بن لادن امریکہ کی پراڈکٹ تھے پاکستان کے نہیں تھے،میرا اپنا خیال ہے کہ ہمیں بتدریج نیٹو کی طرز پر ایک ملٹری الائنس بنانا چاہئے،سینئر اسپورٹس جرنلسٹ عبدالماجد بھٹی نے کہاکہ اگر پاکستان بائیکاٹ کرتا ہے تو پی سی بی کو پندرہ سے سولہ ملین ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پیرکو ہونے والی کانفرنس غیر معمولی تھی یہ توقع کرنا کہ مسلم دنیا فوراً ری ایکٹ کرے گی یہ قبل از وقت ہے ۔ مجھے کل کی کانفرنس میں مایوسی نہیں ہوئی۔ پیرکو جو کانفرنس ہوئی ہے اس میں تمام مسلم دنیا کے سربراہ موجود تھے میرا اپنا خیال ہے کہ ہمیں بتدریج نیٹو کی طرز پر ایک ملٹری الائنس بنانا چاہیے جو بالکل کسی کے خلاف نہیں ہوگا اپنے دفاع کے لیے ہوگا۔پیر کے اقدام کے بعد ایسا محسوس ہوا کہ کسی ایک اسلامی ملک پر حملہ سب پر حملہ تصور کیا جائے گا۔اُسامہ بن لادن امریکہ کی پراڈکٹ تھے پاکستان کے نہیں تھے اگر میں غلط نہیں ہوں تو سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر انہیں جنرل ضیاکے پاس لائے تھے افغان مجاہدین کی ڈیمانڈ تھی کہ ہمیں کوئی پرنس چاہیے جو ہمیں لیڈ کرے انہوں نے میڈ ان امریکہ جہاد لڑا اس میں کوئی اسلامی بات نہیں تھی پھر وہ امریکہ کے لیے غیر ضروری ہوگئے تو امریکہ نے ان سے جان چھڑا لی۔ اس لیے نیتن یاہو جو موازنہ کررہے ہیں وہ غلط ہے۔