لاہور (آصف محمود بٹ ) وفاقی وزارتِ توانائی نے خبردار کیا ہے کہ جنوبی پنجاب میں غیر معمولی سیلاب پاکستان کے اسٹریٹجک گیس ٹرانسمیشن نیٹ ورک کے لیے سنگین خطرہ بن گیا ہے، جس سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کو گیس کی بڑے پیمانے پر فراہمی منقطع ہونے کا اندیشہ ہے۔’’جنگ‘‘ کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کی جانب سے مکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) کی تفصیلی رپورٹ کے مطابق دریائے چناب اور ستلج کا بڑھتا ہوا پانی اُچ شریف سے ملتان تک جانے والی راہداری میں داخل ہو گیا ہے، جہاں چار ہائی پریشر گیس پائپ لائنیں گزرتی ہیں۔یہ راہداری ری گیسیفائیڈ مائع قدرتی گیس (RLNG) اور ملکی ذخائر سے حاصل شدہ گیس کو شمالی علاقوں کے گھروں، صنعتوں اور بجلی گھروں تک پہنچاتی ہے۔ یادداشت میں خبردار کیا گیا کہ ’’ضلع سطح پر غیر مربوط فلڈ کنٹرول فیصلوں نے حفاظتی ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے اور پائپ لائن کے اہم حصے کٹاؤ اور بہاؤ کے خطرے سے دوچار ہیں۔ کسی بھی مقام پر شگاف پڑنے سے آر ایل این جی درآمدات اور مقامی گیس کی ترسیل رک سکتی ہے، جس سے صارفین اور بجلی گھروں کو شدید نقصان ہوگا۔دستاویزات کے مطابق متاثرہ حصے میں دو 36 انچ، ایک 30 انچ اور ایک 24 انچ قطر کی پائپ لائنیں شامل ہیں۔