امریکا نے برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا اور دیگر ممالک کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا نمائشی اقدام قرار دے دیا۔
امریکی محکمۂ خارجہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کی ترجیح سنجیدہ سفارت کاری ہے، نمائشی اعلانات نہیں۔
امریکی محکمۂ خارجہ نے کہا کہ امن، اسرائیل کی سیکیورٹی اور یرغمالیوں کی رہائی ترجیح ہے، خطے میں امن و خوشحالی صرف حماس کے بغیر ممکن ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا نے فلسطین کو ریاست تسلیم کیا تھا۔
کینیڈین وزیرِاعظم مارک کرنی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت فلسطینی ریاست کے قیام کے امکانات کو روکنے کے لیے منظم حکمتِ عملی سے کام کر رہی ہے، کینیڈا نے فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا ہے۔
آسٹریلوی حکومت کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا نے فلسطین کی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا دو ریاستی حل کی بین الاقوامی کوششوں کا حصہ ہے، حماس کا فلسطین میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا کہ حماس کا مستقبل میں حکومت یا سیکیورٹی میں کوئی کردار نہیں ہوگا، آئندہ ہفتوں میں حماس کے دیگر رہنماؤں پر پابندیاں لگانے کی ہدایت کر دی ہے۔