• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ نے ایران پر ہتھیاروں سمیت دیگر پابندیاں دوبارہ عائد کردیں

نیویارک( نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ نے ایران پر ہتھیاروں سمیت دیگر پابندیاں دوبارہ عائد کر دیں۔عالمی میڈیا کے مطابق برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایران پر یہ الزام عائد کیا کہ ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے، جس کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا تھا۔پابندیوں پرپر ایرا ن نے سخت ردعمل کی وارننگ دی ہے۔ ایران اس الزام کی تردید کرتا ہے۔یہ معاہدہ جو ایران، برطانیہ، جرمنی، فرانس، امریکہ، روس اور چین کے درمیان 2015میں طے پایا تھا، اب ختم ہو گیا ہے اور اس سے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں اضافہ متوقع ہے، خاص طور پر اس وقت جب اسرائیل اور امریکہ نے حال ہی میں ایرانی جوہری سائٹس پر حملے کیے ہیں۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 2006سے 2010 کے دوران لگائی گئی پابندیاں ہفتے کو رات 8بجے (ای ڈی ٹی) دوبارہ نافذ العمل ہو گئیں۔معاہدے کی پابندی میں تاخیر کی کوششیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران ناکام رہیں۔برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ نے پابندیوں کی بحالی کے بعد ایک مشترکہ بیان میں ایران اور تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ ان قراردادوں کی مکمل پابندی کریں۔ایران نے سخت ردعمل کی وارننگ دی ہے۔ تاہم ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا ہے کہ ایران غیر پھیلاؤ معاہدے سے باہر جانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ایران نے برطانیہ، فرانس، اور جرمنی سے اپنے سفیروں کو مشاورت کے لیے واپس بلا لیا ہے۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے پابندیوں کی بحالی کو غیر قانونی قرار دیا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس کو اس فیصلے کو تسلیم نہ کرنے کی وارننگ دی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ویب سائٹ کو پابندیوں کی بحالی کے مطابق اپڈیٹ کر دیا گیا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید