بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ضلع کرور میں ہفتے کے روز انتخابی جلسے میں بھگدڑ سے 41 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوئے تھے، پولیس نے مقدمہ درج کرکے تامل گاہ ویٹری کزگام (ٹی وی کے) کے اہم رہنما کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے پارٹی کے ضلعی سیکریٹری متھیازہگن کو گرفتار کر لیا، ملزم پر قتل، غیر ارادی قتل اور عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
کرور میں تھلاپتی وجے کی ریلی میں بھگدڑ مچی تھی، مقدمے کے مطابق اُس دن اداکار اور سیاستدان وجے اپنی گاڑی میں کافی دیر تک بیٹھے رہے۔
مقدمے کے مطابق بھیڑ بے چین تھی اور آگے بڑھنے لگی، وہ اپنے پسندیدہ اداکار اور سیاستدان کو دیکھنا چاہتے تھے، جگہ تنگ تھی، اس لیے حالات قابو سے باہر ہوگئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق ریلی کا مقام 10 ہزار افراد کی گنجائش رکھتا تھا مگر وہاں تقریباً 50 ہزار افراد جمع ہوگئے تھے، جس سے ہجوم قابو سے باہر ہو گیا۔
تامل ناڈو پولیس نے تھلاپتی وجے کے اوپر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا لیکن اُن کی پارٹی’ٹی وی کے‘ کے 3 رہنماؤں کو ایف آئی آر میں نامزد کیا ہے۔
پولیس نے کرور نارتھ کے ضلعی سیکریٹری متھیازہگن، اسٹیٹ جنرل سیکریٹری بسی آنند اور ڈپٹی جنرل سیکریٹری نرمل کمار کو مقدمے میں نامزد کیا ہے۔
مقدمے میں غیر ارادی قتل، اقدام قتل کی کوشش، انسانی جان خطرے میں ڈالنے، حکومتی احکامات کی خلاف ورزی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ اُس روز کئی افراد دم گھٹنے اور ہجوم میں دب جانے سے جاں بحق ہوئے جبکہ پولیس نے مجمعے کو قابو کرنے کےلیے لاٹھی چارج اور بے ہوش افراد کو سرکاری اسپتال منتقل کیا۔
اس واقعے کے بعد تھلاپتی وجے نے زخمیوں کے لواحقین سے ملنے کا ارادہ ظاہر کیا لیکن پولیس نے انہیں روک دیا تاکہ اسپتال میں مزید بھیڑ نہ جمع ہوجائے۔