وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کی صورتحال پر سخت نوٹس لیتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔
وزیراعظم نے وطن واپسی پر مذاکرات کے عمل کی نگرانی کا اعلان بھی کیا ہے۔
وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں شہریوں سے پُرامن رہنے کی زوردار اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ پُرامن احتجاج ہر شہری کا آئینی و جمہوری حق ہے، مظاہرین امن عامہ کو نقصان پہنچانے سے گریز کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مظاہرین کے ساتھ تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کریں، عوامی جذبات کا احترام یقینی بنائیں اور غیر ضروری سختی سے اجتناب برتیں۔
وزیراعظم نے کہا ہے کہ حکومت اپنے کشمیری بھائیوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
وزیراعظم نے مظاہروں کے دوران ناخوشگوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی شفاف تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے احتجاجی مظاہروں سے متاثرہ خاندانوں تک فوری امداد پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں عوامی ایکشن کمیٹی کے مسلح عناصر کی جانب سے پولیس پر حملے کیے گئے تھے۔
آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں مسلح بلوائیوں کی فائرنگ سے 3 پولیس اہلکار شہید اور 100زخمی ہوگئے تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق مسلح بلوائیوں کی فائرنگ سے ایک عام شہری بھی جاں بحق جبکہ متعدد شہری زخمی ہوئے تھے۔