پشاور (جنگ نیوز) سیاحت، معاشی ترقی اور ماحول دوست توانائی کے فروغ کیلئے سرحد رورل سپورٹ پروگرام نے یورپی یونین کے تعاون سے تھل میں 2.5 میگاواٹ پن بجلی گھر کے منصوبے کا آغاز کر دیا۔ یہ پن بجلی منصوبہ کمراٹ ویلی کی توانائی کی ضروریات کو پورا کریگا۔اس منصوبے پر 78 کروڑ 30لاکھ روپے لاگت آئے گی اور یہ دو سال میں مکمل کیا جائیگا۔ افتتاحی تقریب میں رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ صبغت اللہ اور ڈپٹی کمشنر اپر دیر نوید اکبر نے مشترکہ طور پر سنگ بنیاد رکھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹو مسعود الملک نے کہا کہ منصوبے سے 4 ہزار 44 گھرانوں، 150 ہوٹلوں اور درجنوں چھوٹے کاروباروں کو بجلی فراہم ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی گھر تک پانی لانے کیلئے پانچ ہزار فٹ لمبی چینل تعمیر کی جائے گی جبکہ 20 کلومیٹر ہائی ٹینشن اور 34 کلومیٹر لو ٹینشن ٹرانسمیشن لائنز بچھائی جائیں گی۔ مزید برآں 20 اسٹپ اپ ٹرانسفارمرز بھی نصب کئے جائیں گے۔ اس منصوبے سے سالانہ 7ہزار 200 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی آئیگی۔ مسعود الملک نے کہا کہ یہ منصوبہ علاقے میں سماجی و معاشی ترقی کا نیا باب کھولے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقوں میں مقامی گرڈ ہی بجلی کی فراہمی کا قابل عمل حل ہیں کیونکہ قومی گرڈ سے ترسیلی لائنیں بڑھانا اور انکی دیکھ بھال مشکل ترین ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاور ہاؤس کو سماجی کاروباری ماڈل کے تحت چلایا جائیگا تاکہ نرخ عوام کی دسترس میں رہیں اور منصوبہ مالی طور پر بھی پائیدار ہو۔ ایم این اے صاحبزادہ صبغت اللہ نے یورپی یونین کا شکریہ ادا کیا اور ایس آر ایس پی کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف زندگی کے معیار کو بہتر بنانے بلکہ آفات کے بعد بروقت امداد پہنچانے میں بھی پیش پیش رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نوید اکبر نے کہا کہ توانائی کی فراہمی سے سیاحت کو مزید فروغ ملے گا۔ مقامی کمیونٹی نمائندے گل شیر خان نے آبپاشی، زراعت، تعلیم اور صحت خصوصاً خواتین کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی۔