پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے تیسرے ایشین یوتھ گیمز میں 53 رکنی پاکستانی دستے کی شرکت کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
ایشین یوتھ گیمز بحرین میں 22 سے 31 اکتوبر 2025ء تک ہوں گے۔
یہ منظوری وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) اور وزارت خارجہ کی کلیئرنس کے بعد دی گئی ہے، تاہم اس کی حتمی اجازت وزارت داخلہ کی منظوری سے مشروط ہوگی۔
یہ دستہ باصلاحیت کھلاڑیوں اور تجربہ کار آفیشلز پر مشتمل ہے، جو ملک کی نمائندگی 8 مختلف کھیلوں میں کریں گے، جن میں ایتھلیٹکس، بیڈمنٹن، جوجتسو، کبڈی، سوئمنگ، تائیکوانڈو، والی بال اور ریسلنگ شامل ہیں۔
وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان وفد کی قیادت بطور چیف ڈی مشن کریں گے۔
قومی کھیلوں کی شفافیت اور وقار کو برقرار رکھنے کے لیے پی ایس بی نے اس بار سختی سے میرٹ پر مبنی پالیسی اپنائی ہے۔
پی ایس بی کے ڈائریکٹر جنرل یاسر پیرزادہ کی جانب سے متعارف کرائی گئی اس پالیسی کے تحت سیلف اسپانسرشپ کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے، جو ماضی میں بااثر افراد کے ذریعے میرٹ سے ہٹ کر بیرونی دورے کرنے کے لیے استعمال ہوتی رہی۔
پی ایس بی کے ترجمان نے کہا ہے کہ’یہ دستہ ہمارے ملک کے خالص اسپورٹنگ ٹیلنٹ کی نمائندگی کرتا ہے، ڈی جی پی ایس بی کی واضح ہدایات کے تحت یہ یقینی بنایا گیا ہے کہ ہر کھلاڑی اپنی مہارت اور کارکردگی کی بنیاد پر منتخب ہو نہ کہ مراعات یا ذاتی وسائل کی بنیاد پر۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ کھیلوں کو غیر ضروری بیرونی دوروں کا ذریعہ بنانے کا دور ختم ہو چکا ہے، اب ہماری توجہ صرف ان کھلاڑیوں پر ہے، جو پاکستان کے لیے اعزاز جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں‘۔