• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کی ’ریڈ لائنز‘ کا احترام ضروری ہے: امریکی بھاری بھرکم ٹیرف پر ایس جے شنکر کا ردِ عمل

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر بھاری بھرکم امریکی ٹیرف ٹیرف اور بےرُخی پر بلبلا اُٹھے اور کہا کہ بھارت کی ’ریڈ لائنز‘ کا احترام ضروری ہے۔

انہیں امریکا کی جانب سے پے در پے ٹیرف لاگو کرنے اور تجارتی معاہدوں میں دلچسپی نہ دکھانے پر بھارتی ’ریڈ لائنز‘ یاد آ گئیں۔

ایس جے شنکر نے اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان جاری اختلافات کا ایک بڑا سبب اب تک کسی بھی معاہدے کا طے نہ ہو پانا ہے، اِن سب معاملات کے درمیان بھارت کی ’ریڈ لائنز‘ کا احترام بھی لازمی ہے۔

نئی دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ امریکا دنیا کی سب سے بڑی منڈی ہے، اس لیے تجارتی مفاہمت ناگزیر ہے تاہم یہ سمجھوتہ بھارت کے بنیادی مفادات کو نظرانداز کر کے ممکن نہیں۔

جےشنکر کا کہنا تھا کہ آج ہمارے امریکا کے ساتھ چند مسائل ہیں جن کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنی تجارتی بات چیت کے لیے کوئی ’لینڈنگ گراؤنڈ‘ طے نہیں کر پائے، اسی ناکامی کے باعث بھارت پر کچھ محصولات عائد کیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت پر ’غیر ضروری‘ اور ’غیر منصفانہ‘ محصول بھی عائد کیے گئے جو روس سے توانائی کی خریداری سے متعلق ہیں جبکہ کئی ایسے ممالک بھی روسی توانائی حاصل کر رہے ہیں جن کے ماسکو سے تعلقات بھارت کے مقابلے میں کہیں زیادہ کشیدہ ہیں۔

بھارتی وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ عالمی تجارت کے موجودہ تناظر میں امریکا کے ساتھ کسی نہ کسی تجارتی سمجھوتے تک پہنچنا بےحد ضروری ہے۔

واضح رہے کہ بھارت اور امریکا کے تعلقات اُس وقت تناؤ کا شکار ہوئے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر محصولات کو دُگنا کرتے ہوئے اِنہیں 50 فیصد تک بڑھا دیا جبکہ روسی تیل کی خریداری پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی بھی عائد کر دی۔

بھارت نے امریکا کے اِن اقدامات کو ’غیر منصفانہ، غیر مناسب اور بلا جواز‘ قرار دیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید