• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوانی میں صحت بخش عادات اپنائیں، امراض قلب کے خطرے کو کم کریں، تحقیق

فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ صحت مندانہ عادات دل کی صحت پر دور رس اثرات مرتب کرتی ہیں۔ اس حوالے سے کی گئی ایک اہم تحقیق کے مطابق وہ صحت مند عادات جو لوگ اپنی زندگی کی ابتدائی سالوں، 20 اور 30 کی دہائی میں اپناتے ہیں اور انھیں جاری رکھتے ہیں، وہ کئی دہائیوں بعد دل کے دورے یا فالج کے خطرے پر گہرا اور براہِ راست اثرات مرتب کرتی ہیں۔

محققین کی یہ رپورٹ گزشتہ روز جے اے ایم اے نیٹ ورک اوپن میں رپورٹ ہوئی جس میں کہا گیا کہ جو لوگ نوجوانی میں دل کو صحت مند رکھنے والی عادات پر عمل نہیں کرتے، ان میں عمر بڑھنے کے ساتھ دل کی بیماری کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 10 گنا تک بڑھ سکتا ہے جو صحت مند عادات برقرار رکھتے ہیں۔

سینئر محقق اور بوسٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر، ڈاکٹر ڈونلاڈ لائیڈ جونز کے مطابق تبدیلی اہم ہے، دل کی صحت میں بہتری مستقبل کے خطرات کو کم کر سکتی ہے اور جتنی جلد یہ حاصل کی جائے اور برقرار رکھی جائے، اتنا ہی بہتر ہے۔ 

انھوں نے مزید کہا ہمیں امید ہے نوجوان افراد ابتدائی زندگی میں اپنی دل کی صحت پر جس قدر ممکن ہو فوکس کریں گے، تاکہ طویل اور صحت مند زندگی جیسے فوائد حاصل کرسکیں۔

اس تحقیق میں محققین نے 4,200 نوجوان شرکاء کی دل کی صحت کا کافی عرصے معائنہ و مطالعہ جاری رکھا، شرکاء نے اس تحقیق میں 1985 اور 1986 میں شریک ہوئے، جب وہ 18 سے 30 برس کی عمر کے تھے اور بعد میں محققین نے اگلے 20 سال ان کو فالو کیا۔ 

انھیں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی آٹھ صحت بخش عادات برائے دل کی گائیڈ لائن دی گئی۔ جن میں صحت بخش خوراک، زیادہ جسمانی سرگرمیاں، ترک تمباکو نوشی، اچھی نیند، وزن، کولیسٹرول بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر پر کنٹرول شامل تھا، ان عادات کو اپنانے کی سفارش کی گئی۔

نتائج سے پتہ چلا کہ جن لوگوں کی دل کی صحت سے متعلق عادات وقت کے ساتھ خراب ہوئیں اور انھوں نے ان پر عمل کرنا کم کیا، ان میں دل کا دورہ، فالج یا دل کی بیماری کا خطرہ 10 گنا زیادہ تھا اور دوسرے گروپ میں نتیجہ اسکے برعکس تھا۔


نوٹ: یہ مضمون قارئین کی معلومات کیلئے شائع کیا گیا ہے۔ صحت سے متعلق امور میں اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔

صحت سے مزید