• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کولڈ ڈرنکس اور ڈپریشن کا کیا تعلق ہے؟ نئی تحقیق میں چونکا دینے والا انکشاف

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک تازہ طبی تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ روزانہ کولڈ ڈرنکس پینے والے افراد ناصرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت کے مسائل کا بھی زیادہ شکار ہو سکتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق چینی سے بھرپور مشروبات آنتوں کے بیکٹیریا کے توازن کو متاثر کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ڈپریشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

یہ نتائج ایک معروف میڈیکل ریسرچ پلیٹ فارم پر شائع ہوئے، جس میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ سافٹ ڈرنکس پینے سے آنتوں میں موجود مائیکرو بایوٹا (جراثیم) کی ساخت میں نمایاں تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں، یہی جراثیم دماغی افعال اور موڈ ریگولیشن میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سافٹ ڈرنکس میں موجود زیادہ مقدار میں شکر کچھ اقسام کے بیکٹیریا کو بڑھاتی اور کچھ کو کم کرتی ہے، جس سے جسم میں سوزش (inflammation) پیدا ہوتی ہے، جو براہِ راست ذہنی توازن اور جذباتی استحکام کو متاثر کر سکتی ہے۔

تحقیق میں 405 ڈپریشن کے مریضوں اور 527 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا۔

نتائج کے مطابق روزانہ کولڈ ڈرنکس پینے والے افراد میں ڈپریشن کا خطرہ 8 فیصد تک بڑھ گیا، جبکہ خواتین میں یہ شرح 16 فیصد تک زیادہ پائی گئی۔

ماہرین نے بتایا کہ وزن یا قد جیسے عوامل کو نظرانداز کرنے کے باوجود بھی سافٹ ڈرنکس اور ڈپریشن کے درمیان تعلق واضح رہا، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ یہ اثر براہِ راست ہو سکتا ہے۔

تاہم محققین نے وضاحت کی کہ ابھی تک یہ بات یقینی طور پر ثابت نہیں ہوئی کہ کولڈ ڈرنکس براہِ راست ڈپریشن کی وجہ بنتی ہیں، ممکن ہے کہ جو لوگ پہلے ہی ذہنی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں، وہ زیادہ مقدار میں میٹھے مشروبات استعمال کرتے ہوں۔

ماہرین نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کولڈ ڈرنکس کا استعمال کم کیا جائے، تو ممکن ہے کہ ڈپریشن کے امکانات میں کمی آئے۔

صحت کے ماہرین نے تجویز دی کہ خصوصاً خواتین کو چینی والے مشروبات کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیے، پانی یا صحت مند متبادل مشروبات کا استعمال ذہنی و جسمانی تندرستی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

صحت سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید