کراچی ( اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ عالمی تعاون، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور شراکت داری سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے اور یہی پائیدار ترقی کی اصل بنیاد ہے پاکستان کی فعال شرکت عالمی سطح پر موسمیاتی مسائل کے حل کے لیے ہمارے عزم اور سنجیدگی کی عکاس ہےان خیالات کا اظہار انہوں نےجاپان کے شہر ٹویوٹا سٹی میں منعقدہ عالمی میئرز فورم خطاب کرتے ہوئے کیا جہاں دنیا بھر کے میئرز نے ماحولیاتی تبدیلی، پائیدار ترقی اور شہری منصوبہ بندی سے متعلق اپنے تجربات اور حکمتِ عملی پیش کی، میئر کراچی نے اس موقع پر پاکستان، بالخصوص سندھ حکومت کی جانب سے موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی گفتگو کی، فورم میں شریک عالمی رہنماؤں نے ماحولیاتی مزاحمتی اقدامات، شہری منصوبہ بندی میں سبز انفرا اسٹرکچر کے فروغ اور توانائی کے مؤثر استعمال پر زور دیا، انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سندھ حکومت کے اشتراک سے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے جامع حکمتِ عملی اپنائی گئی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فعال شرکت عالمی سطح پر موسمیاتی مسائل کے حل کے لیے ہمارے عزم اور سنجیدگی کی عکاس ہے، انہوں نے کہا کہ 2022ء کے تباہ کن سیلاب کے بعد سندھ حکومت نے 21 لاکھ کلائمٹ ریزیلینٹ ہومز (موسمیاتی مزاحمتی گھر) بنانے کا تاریخی منصوبہ شروع کیا۔