پشاور (خصوصی نامہ نگار) خیبر میڈیکل یونیورسٹی (کے ایم یو) پشاور نے ڈیجیٹل تبدیلی سے شفافیت اور استعداد کار میں بہتری کے لئے ای آر پی نظام نافذ کر دیا کے ایم یو صوبے میں پہلی یونیورسٹی بن گئی ہے جس نے یہ نظام نافذ کیا ہے، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم کامران آفریدی نے نئے نظام کا افتتاح کیا۔ کامران آفریدی نےوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضیاءالحق کی قیادت کو تعلیمی شعبے میں مکمل ڈیجیٹل تبدیلی کی جانب نمایاں اقدامات اٹھانے پر سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک اہم سنگِ میل ہے کیونکہ کے ایم یو نے انٹرپرائز ریسورس پلاننگ سسٹم کے کامیاب نفاذ کے ذریعے مکمل طور پر ڈیجیٹل نظام میں تبدیلی حاصل کر لی ہے۔ یہ اقدام ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اس وژن کے تحت شروع کیا گیا جس کے مطابق ملک بھر کی جامعات کو ٹیلی مارکس کنسلٹنگ کے اشتراک سے ڈیجیٹل نظام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ کامران افریدی نے کہا کہ کے ایم یو نے قیادت کا کردار ادا کرتے ہوئے سب سے پہلے ایچ ای سی کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے اور جامعہ کے تمام انتظامی و تدریسی شعبوں میں ای آر پی سسٹم کو کامیابی سے نافذ کیا جس کے ذریعے مالی امور (ڈبل انٹری سسٹم)، انسانی وسائل کا انتظام، خریداری کے عمل اور طلباء کے تمام معاملات داخلے سے ڈگری کے اجراء تک مکمل طور پر ڈیجیٹل ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم یو ہمیشہ حکومتی سطح پر متعارف کردہ اصلاحاتی اقدامات میں سبقت رکھتی ہے اور دیگر جامعات کے لئے ایک قابلِ تقلید مثال بن چکی ہے۔ اس ڈیجیٹل اقدام سے شفافیت، کارکردگی اور جوابدہی میں نمایاں اضافہ ہوگا اور صوبے میں کاغذ سے پاک، ٹیکنالوجی پر مبنی اعلیٰ تعلیمی نظام کی راہ ہموار ہوگی۔