• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھتہ نہ دینے کی صورت میں 195 خواجہ سراؤں کی ٹارگٹ کلنگ

پشاور(لیڈی رپورٹر)خیبرپختونخوا کے خواجہ سراؤں نے پولیس کی جانب سے غیر قانونی طور پر ضلع بدر کئے جانے کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا ہے آئے روز بھتہ خوروں کی جانب سے بھتہ دینے کی کالز وصول ہورہی ہیں جبکہ بھتہ نہ دینے کی صورت میں195 کے قریب خواجہ سراؤں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا چکا ہے ادھر خواجہ سراؤں کو تحفظ دینے کی بجائے پولیس انہیں ضلع بدر کئیے جانے جیسے اقدامات اٹھا رہی ہے ان خیالات کا اظہار ٹرانس جینڈرز کمیونٹی آرگنائزیشن کی پریزیڈنٹ فرزانہ ریاض نے کمیونٹی کی وائس پریزیڈنٹ ماہی گل کے ہمراہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں کیسز ہونے کے باوجود بھتہ خور اغوا کار اور تقریبا 195 خواجہ سراؤں کے قاتل اج بھی ازاد پھر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب پولیس علاقہ ناظمین اور مشران کا سہارا لے کر ان کے خلاف محاذ بنا کر خواجہ سراؤں کے گھروں پر چڑھائی کرتی ہے انہیں تشدد کا نشانہ بناتی ہے اور پھر انہیں ضلع بدر کرنے کے نوٹسز جاری کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں انہوں نے انصاف کے لیے کئی دروازے کھٹکھٹائے لیکن کوئی شنوائی کہی سے نہیں ہوئی لیکن پشاور ہائی کورٹ نے ان کی اواز سنی اور ان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ائی جی خیبر پختونخوا اور چیف کیپٹل سٹی پولیس سے جواب طلب کیا انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پشاور ہائی کورٹ میں ہمارے کیس کی سنوائی تھی لیکن دوسری جانب سے جب کوئی جواب جمع نہیں کیا گیا جس پر عدالت عالیہ نے مخالف فریق سے جواب مانگا جو انہوں نے ابھی تک جمع نہیں کرایا۔
پشاور سے مزید