کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)انجمن تاجران بلوچستان کے صدر رحیم آغا ، جنرل سیکرٹری افغان ترین ،نصرالدین،فاروق شاہوانی ،محمد رحیم بنگلزئی ، سید حیدر آغا ، اسلم ترین ، خان کاکڑ ، حاجی ظہور کاکڑ ، امر الدین آغا ، سید شفیع آغا ، سجاد شاہوانی ، ملک محمد حسین ، زبیر لہڑی ، سید غنی آغا ، عبدالرحیم الکوزئی ، ولی محمد ترین ، اقبال کاکڑ ، دولت خان ترین ، حبیب اللہ اچکزئی ، حاجی عبدالقیوم خلجی ، محمد حمزہ ، ملک انور کاسی ، ادریس خان ، بشیر سنجرانی ، دانش بلوچ اور دیگر نے کوئٹہ کے دکانداروں کو تاکید کی ہے کہ وہ صفا کوئٹہ کے نام پر ایک روپیہ بھی نہ دیں اس سلسلے میں کسی حکومتی ادارے نے انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ سے نہ تو کوئی رابطہ کیا ہے اور نہ ہی مشاورت کی ہے انہوں نے کوئٹہ میں ہزاروں دکانیں اور مارکیٹیں ہیں ہر دکان سے پانچ سو سے دو ہزار زبردستی لیے جارہے ہیں جو کروڑوں روپے بنتے ہیں یہ رقم کہاں جاتی ہے اور ایک شخص کو پانچ پولیس اہلکار کس قانون کے تحت دیے گئے جو پیسے نہ دینے کی صورت میں تاجروں کو دھمکیاں دیتے ہیں انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیاجائے۔