• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیلتھ اتھارٹی نےساڑھے 6 کروڑ کی ادویات بغیر ٹینڈر ،ڈیمانڈ خرید لیں

ملتان (سٹاف رپورٹر) ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان کے آڈٹ کے دوران سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، متعلقہ حکام سے وضاحت طلب ، آڈٹ رپورٹس کے مطابق ادویات اور طبی آلات کی خریداری کے دوران 11 کروڑ روپے سے زائد کے نقصان کی نشاندہی کی ہے ،رپورٹ کے مطابق مالی سال 2023-24 کے آڈٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈی ایچ اے ملتان نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے قواعد کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے 6 کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کی ادویات بغیر کسی باقاعدہ ٹینڈر یا ڈیمانڈ کے خرید لیں، الٹراساؤنڈ مشینوں سمیت دیگر طبی آلات کی خریداری میں بھی مبینہ جعلی بلنگ اور اوور بلنگ کے ذریعے 4 کروڑ 30 لاکھ روپے تک کے اضافی اخراجات ظاہر کیے گئے۔ آڈٹ ٹیم نے یہ بھی نشاندہی کی کہ متعدد اشیاء کی سپلائی صرف کاغذی کارروائی تک محدود رہی، جبکہ ہسپتالوں میں ان کی موجودگی کا کوئی عملی ثبوت موجود نہیں ہیں ، رپورٹ کے مطابق، یہ خریداریاں مخصوص سپلائرز کو نوازنے کے لیے کی گئیں جن کا سابقہ ریکارڈ بھی شفاف نہیں تھا۔ نتیجتاً، نہ صرف سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا بلکہ بنیادی صحت مراکز (بی ایچ یو) اور تحصیل ہسپتالوں میں مریضوں کو درپیش مشکلات میں بھی اضافہ ہوا۔آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کی ادویات کی خریداری میں 30 فیصد تک اوور انوائسنگ کی گئی، جبکہ 89 لاکھ روپے کے ایسے بلز بھی سامنے آئے جن کا کوئی قانونی یا عملی جواز پیش نہیں کیا جا سکا۔ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ، ڈسٹرکٹ گورنمنٹ پنجاب (ساؤتھ) ملتان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ بے ضابطگیاں مالیاتی نظم و نسق میں کمزوری اور شفافیت کے فقدان کی عکاسی کرتی ہیں۔ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ملتان سے مزید