امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف کا کہنا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے 'ماسٹر پلان' موجود ہے، غزہ کی تعمیر نو عرب اور بین الاقوامی شراکت داروں پر مشتمل ایک شفاف اور علاقائی حمایت یافتہ عمل کے ذریعے کی جائے گی۔
امریکی ٹی سی بی ایس پر اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں بات کرتے ہوئے اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ اس منصوبے کا تخمینہ تقریباً 50 ارب ڈالر ہے، منصوبے کا مقصد امریکا، قطر، مصر اور ترکیہ کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے بعد غزہ کے بنیادی ڈھانچے کو بحال کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے اس پر بہت زیادہ رقم خرچ ہوگی، تخمینہ 50 ارب ڈالر کی حد میں ہے، یہ کم زیادہ ہو سکتا ہے، لیکن اس خطے میں یہ کوئی بڑی رقم نہیں ہے۔
اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ آپ کے پاس ایسی حکومتیں ہیں جو اس میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں، پہلی ترجیح یہ ہے کہ اسے کیسے شروع کیا جائے، مشرق وسطیٰ اور یورپی ممالک سے ملنے والی فنڈنگ ایک بورڈ آف پیس کی مدد کرے گی جو تعمیر نو کے معاہدوں کی نگرانی کے لیے ذمے دار ہے۔
خصوصی ایلچی نے کہا کہ ہم پہلے ہی مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک کے کنٹریکٹر سے بات چیت کر رہے ہیں، بورڈ تعمیر نو میں شفافیت اور تیزی کو یقینی بنائے گا۔