ٹوکیو میں پاکستان کے سفارتخانے میں27 اکتوبر کو’یومِ سیاہ کشمیر‘ عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔
یہ دن 1947ء میں بھارتی افواج کے اُس غیر قانونی قبضے کی یاد دلاتا ہے جب جموں و کشمیر کے عوام کی مرضی کے خلاف اُن کی سر زمین پر تسلط جمایا گیا۔
اس تقریب میں جاپان میں مقیم کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کے اراکین، طلبہ، سماجی شخصیات اور مختلف شعبۂ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
شرکاء نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی آزادی، انسانی وقار اور قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
پاکستانی سفیر عبدالحمید نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اُن کے حقِ خودارادیت کے لیے ہر بین الاقوامی فورم پر اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کی اپیل بھی کی۔
مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام 7 دہائیوں سے آزادی اور انصاف کے لیے قربانیاں دے رہے ہیں مگر عالمی ضمیر کی خاموشی بھارتی حکومت کو مزید ظلم و بربریت پر اُکسا رہی ہے۔
تقریب کے اختتام پر سفیر عبدالحمید نے تصویری نمائش کا بھی دورہ کیا، جس میں بھارتی مظالم اور کشمیری عوام کے عزم و حوصلے کو اُجاگر کیا گیا۔
یومِ سیاہ کے موقع پر پاکستانی سفارتخانے کی تقریب سے قبل ٹوکیو میں بھارتی سفارتخانے کے سامنے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔
یہ مظاہرہ کشمیر یکجہتی فورم جاپان کے زیرِ اہتمام منعقد ہوا جس کی قیادت فورم کے صدر شاہد مجید نے کی۔
مظاہرے میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے سیکڑوں افراد شریک ہوئے جنہوں نے’کشمیر بنے گا پاکستان‘ اور ’انصاف برائے کشمیری عوام‘ کے فلک شگاف نعرے لگائے۔
مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی مظالم کی مذمت اور آزادیٔ کشمیر کے حق میں پیغامات درج تھے۔
مقررین نے عالمی اداروں، اقوامِ متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے کے منصفانہ حل کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور انصاف قائم ہو سکے۔