• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی نئی فوجی حکمتِ عملی، ڈیپ سیِک ٹیکنالوجی کا میدانِ جنگ میں استعمال

بیجنگ، سنگاپور (جنگ نیوز) چین نئی فوجی حکمتِ عملی کے تحت ڈیپ سیِک ٹیکنالوجی کا میدانِ جنگ میں استعمال کر رہا ہے، برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تحقیقی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ بیجنگ فوجی مقاصد کے لیے مصنوعی ذہانت (AI) کو تیزی سے اپنا رہا ہے، روبوٹ کتوں اور اے آئی ڈرونز سے استفادہ کیا جا رہا ہے، چینی دفاعی کمپنی نے خودکار فوجی گاڑی متعارف کرائی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان ٹیکنالوجی میں برتری کی دوڑ مستقبل کی جنگوں کا نقشہ بدل سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کی سرکاری دفاعی کمپنی نورِنکو نے فروری میں ایک خودکار فوجی گاڑی متعارف کرائی جو فی گھنٹہ 50 کلومیٹر کی رفتار سے جنگی معاونت کے آپریشن کر سکتی ہے۔ یہ نظام "ڈیپ سیِک" نامی مصنوعی ذہانت ماڈل سے چلتا ہے، جو چینی ٹیکنالوجی شعبے کا فخر سمجھا جاتا ہے۔ درجنوں تحقیقی مقالے، پیٹنٹس اور خریداری کے ریکارڈ ظاہر کرتے ہیں کہ چین منظم انداز میں اے آئی کو فوجی طاقت میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، خاص طور پر خودکار ہدف شناخت اور میدانِ جنگ میں فوری فیصلوں کے لیے۔ دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ چین کی فوج (پیپلز لبریشن آرمی) اب بھی Nvidia کے چِپس استعمال کرنے اور حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید