سامیہ قتل کیس میں مرکزی ملزم چوہدری شکیل سمیت تینوں ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ملزمان کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزمان کو غیر قانونی طور پر حراست میں لے رکھا ہے ۔ عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پر پیش کا حکم دے دیا۔ عدالت میں پولی گرافک ٹیسٹ کی رپورٹ جمع کرانے کے لیے وزیراعلیٰ کی تحقیقاتی ٹیم جہلم پہنچ گئی۔
ایڈیشنل سیشن جج سجاد افضل کاجہلم میں سامیہ شاہد قتل کی سماعت کے موقع پر کہا کہ تینوں ملزمان کہاں ہیں ، ملزمان پولیس کے پاس نہیں تو کہاں گئے ، عبوری ضمانت کے باوجود کسی کو اپنے پاس رکھنا کوئی طریقہ نہیں،اگر آئند ہ پیشی پر پولیس ملزمان کو پیش نہ کرئے تو ملزمان کے وکیل پولیس کے خلاف اغوا کے مقدمے کی درخواست دیں۔
سرکاری وکیل رضوان تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ سامیہ شاہد کے والد چوہدری شاہد ، پہلے شوہر چوہدری شکیل اور کزن چوہدری مبین پولیس کے پاس تفتیش کے لئے آئے تھے ، پولی گراف ٹیسٹ کے بعد چھوڑ دیا گیا۔ملزمان کے وکیل میاں محمد عارف ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پولیس نے ضمانت کے باوجود میرے موکل کو اپنی قید میں رکھا ہے ۔
عدالت نے سرکاری وکیل اور پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے ملزمان کے وکیل کو ہدایت کی کہ ملزما ن کو آئندہ پیش نہ کیا گیا تو پولیس کے خلاف اغوا ءکی درخواست دائر کی جائے۔ کیس کی آئندہ سماعت 13 اگست کو ہو گی ۔