کراچی (نیوز ڈیسک) ہارمونی مانعِ حمل گولیوں سے بریسٹ کینسر کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے۔ سویڈن میں20لاکھ خواتین پر تحقیق میں24فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے استعمال سے قبل ڈاکٹر سے مشاورت ضروری ہے، حال ہی میں جاما آنکولوجی (JAMA Oncology) میں شائع ہونے والی ایک بڑی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ روزانہ استعمال ہونے والی بعض ہارمونی مانعِ حمل گولیاں خواتین میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہیں۔ تحقیق کے مطابق خاص طور پر وہ مانعِ حمل ادویات جو صرف پروجیسٹن پر مبنی ہیں یا مخصوص مصنوعی ہارمونی اجزاء استعمال کرتی ہیں، ان سے خطرہ زیادہ بڑھتا ہے۔ سویڈن میں کی گئی اس آبادیاتی تحقیق میں 13 سے 49 سال کی عمر کی 20 لاکھ سے زائد خواتین کو 21 ملین "پرسن ایئرز" تک فالو کیا گیا، جس میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ ہارمونی مانعِ حمل ادویات استعمال کرنے والی خواتین میں چھاتی کے سرطان کا خطرہ تقریباً 24فیصد زیادہ ہے۔