کچھ لوگ کافی کے بغیر بالکل نہیں رہ سکتے، ان کے دن کا آغاز بھی ایک کپ کافی کے ساتھ ہوتا ہے اور اختتام بھی ایک کپ کافی سے ہی ہوتا ہے۔
کافی اگرچہ صحت کے لیے بہت فائدے مند ہے لیکن اگر اسے غلط طریقے سے استعمال کیا جائے تو صحت کو نقصان بھی پہنچ سکتا ہے۔
اس لیے ہارورڈ یونیورسٹی کی ڈاکٹر ٹریشا پسریچا نے کافی کے فوائد سے مستفید ہونے کے لیے 7 تجاویز دی ہیں۔
1- کافی کے بارے میں 2022ء میں ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پھیکی کافی پینے والوں کی موت کا امکان میٹھی کافی پینے والوں کی نسبت کم ہوتا ہے اور جو لوگ روزانہ 4 کپ سے زیادہ کافی پیتے تھے ان کی بھی عمر طویل ہونے کا امکان ظاہر ہوا۔ ایک کپ کافی میں صرف ایک چمچ چینی کا استمعال کریں۔
2- الٹرا پروسیسڈ کافی کریمرز سے پرہیز کریں کیونکہ بہت سے مشہور یا موسمی کریمرز میں بنیادی جزو اکثر سبزیوں کا تیل ہوتا ہے جس میں 1 سے 2 چائے کے چمچ چینی بھی ہوتی ہے۔ کریمرز کے بجائے ذائقہ بڑھانے کے لیے اپنی کافی میں دار چینی شامل کریں۔
3- کافی میں چینی کے بجائے مصنوعی سویٹینرز کے استعمال کے بارے میں تحقیق کی جا رہی ہے لیکن اب تک سامنے آنے والے شواہد کے مطابق چینی کے متبادل مصنوعی سویٹینرز کو ہر ایک کے لیے صحت مند انتخاب نہیں سمجھنا چاہیے۔
4- ماہرین کے مطابق روزانہ 3 سے 5 کپ اسپریسو یا پھر 6 سے زیادہ فرنچ پریس کافی پینے سے جسم میں کولیسٹرول بڑھ سکتا ہے اس لیے محتاط رہنا چاہیے۔
5- انسٹنٹ کافی سے متعلق 2022ء میں ہونے والی ایک تحقیق سے یہ پتہ چلا ہے کہ گراؤنڈ کافی، انسٹنٹ کافی اور ڈی کیفین کی ہوئی کافی صحت کے لیے ایک جیسے فوائد فراہم کرتی ہیں۔
6- حال ہی میں 40 ہزار امریکی شہریوں پر کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ دوپہر سے پہلے کافی پیتے ہیں ان کے مہلک بیماریوں کا شکار ہو کر مرنے کے امکانات 16 فیصد کم تھے۔
7- دوپہر اور شام میں کافی کا زیادہ استعمال میلاٹونین کے اخراج کو تقریباً 30 فیصد روکتا ہے جس کی وجہ سے صرف نیند متاثر نہیں ہوتی بلکہ صحت کو نقصان ہوسکتا ہے اس لیے دوپہر اور شام کے اوقات میں کافی کا زیادہ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔