• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی ریگولیشن پالیسی سے ادویات قیمتوں میں بے تحاشا اضافے پر تشویش ہے ،پیما

پشاور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے حکومت کی جانب سے ڈی ریگولیشن پالیسی کے نفاذ کے بعد گزشتہ ایک سال کے دوران ضروری ادویات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہےاور کہا ہے کہ ضروری اور عام استعمال کی دواؤں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ مریضوں پر بھاری مالی بوجھ بن گیا ہے، جس سے متوسط طبقے سمیت بہت سے لوگ بنیادی علاج کی استطاعت سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔پیما کے مرکزی صدر پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی نے کہا کہ یہ صورتحال اس لئے بھی تشویشناک ہے کہ پاکستان کا صحت کا شعبہ پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے، جہاں صحت کے لئے مجموعی قومی پیداوار کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ مختص کیا جاتا ہے۔ سرکاری صحت کے محدود وسائل اور دواؤں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے ضروری علاج تک رسائی کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔انہوں نے حکومت سے عوامی مفاد میں فوری اصلاحات کی اپیل کی اور کہا کہ سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار یقیناً اہم ہیں، لیکن انہیں مریضوں کی فلاح و بہبود کی قیمت پر فروغ نہیں دیا جا سکتا۔پیما نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ڈی ریگولیشن فریم ورک کا ازسرِنو جائزہ لیا جائے اور ایسا مؤثر نظام متعارف کرایا جائے جو ملک بھر میں ضروری دواؤں کی دستیابی اور ان کی استطاعت کو یقینی بنائیں۔
پشاور سے مزید