برطانیہ سمیت دیگر یورپی ممالک میں مقیم اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر سامنے آ گئی۔
گورنر پنجاب نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی مشاورت سے پنجاب اسپیشل کورٹس (اوورسیز پاکستانی پراپرٹی) ایکٹ 2025ء کے تحت صوبے بھر میں خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی اور پنجاب کے تمام اضلاع میں ججز تعینات کر دیے ہیں۔
یہ عدالتیں اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق تنازعات، غیر قانونی قبضوں اور پراپرٹی کے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم کی جا رہی ہیں۔
اس اقدام کا مقصد بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ان کے قانونی مسائل کے حل کے لیے تیز رفتار، شفاف اور مؤثر انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب کے تمام اضلاع میں ڈسٹرکٹ اور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کو بطور خصوصی عدالتوں کے جج تعینات کیا گیا ہے۔
یہ عدالتیں اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیسز کی فوری سماعت کریں گی تاکہ انہیں غیر ضروری تاخیر کے بغیر انصاف فراہم کیا جا سکے۔
اس حوالے سے کمشنر اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب نے کہا ہے کہ یہ اقدام حکومتِ پنجاب کے ا س ویژن کا حصہ ہے جس کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کو قانونی تحفظ، سرمایہ کاری کے اعتماد اور شہری حقوق کی بحالی فراہم کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عدالتوں کے قیام سے اوورسیز پاکستانیوں کے مقدمات کے فیصلوں میں تیزی آئے گی، قبضہ مافیا کے خلاف قانونی کارروائی کو مؤثر بنایا جائے گا اور صوبے میں غیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
کمشنر اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب نے مزید کہا کہ حکومتِ پنجاب اوورسیز پاکستانیوں کو قومی ترقی کا لازمی جز سمجھتی ہے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان خصوصی عدالتوں کا قیام وزیرِاعلیٰ پنجاب کے اس ویژن کا عملی اظہار ہے جس کے تحت صوبے کو انصاف، شفافیت اور شہری فلاح کے اصولوں پر استوار کیا جا رہا ہے۔