• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

85 سال کی عمر کے بعد کینسر کے امکانات کم ہوجاتے ہیں، تحقیق

عمر بڑھنے سے اگرچہ انسان مختلف بیماریوں کا زیادہ شکار ہو جاتا ہے، لیکن ایک تحقیق کے مطابق 85 سال کی عمر کے بعد کینسر ہونے کے امکانات نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں۔

یہ بات پہلے لوگوں کے علم میں تھی کہ درمیانی عمر سے بڑھتی عمر میں کینسر لاحق ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم بہت زیادہ بڑھاپے میں کینسر کا خطرہ یا تو ایک سطح پر آکر رک جاتا ہے یا پھر اس میں کمی ہو جاتی ہے۔

سائنسدانوں کے ایک گروپ نے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ چوہوں پر تحقیق کی تاکہ اس رویّے کی وجہ معلوم کی جا سکے۔ 

تحقیق میں چوہوں میں ’’KRAS‘‘ جین میوٹیشن متعارف کروائی گئی، جو کہ کینسر پیدا کرنے والی عام ترین میوٹیشنز میں سے ایک ہے اور ان میں پھیپھڑوں کا سرطان پیدا کیا گیا۔ تجرباتی چوہے دو مختلف عمر کے گروپس 4 سے 6 ماہ اور 21 سے 22 ماہ کی عمر کے تھے۔ 

تحقیق میں واضح طور پر دیکھا گیا کہ بوڑھے چوہوں میں کم عمر چوہوں کے مقابلے میں کینسر کے ٹیومرز دو سے تین گنا کم تھے۔

محققین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ بڑھاپے میں جسم ایسے حفاظتی میکانزم پیدا کر لیتا ہے جو میوٹیشنز سے پیدا ہونے والے ٹیومر کی نشوونما کو روکنے میں مدد دیتے ہیں۔ لہٰذا اگرچہ بڑھتی عمر کے ساتھ کینسر پیدا کرنے والی میوٹیشنز کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن عمر رسیدہ بافتیں ان میوٹیشنز کو کینسر میں تبدیل ہونے سے روکنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

مزید تحقیق میں سائنسدانوں نے دریافت کیا کہ ٹیومر سپریسر جینز کم عمر چوہوں میں زیادہ آسانی سے غیر فعال ہو جاتے ہیں، جبکہ بوڑھے چوہوں میں ایسا ہونا مشکل ہوتا ہے۔ یہی وہ بنیادی وجہ معلوم ہوتی ہے جس کی بنا پر زیادہ عمر میں کینسر کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ یہ دریافت مستقبل میں کینسر کے علاج کی تلاش میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق 30 سے 50 فیصد کینسر کے کیسز قابلِ روک تھام ہیں۔ قابلِ روک تھام کینسر کی وجوہات میں میں تمباکو اور الکحل جیسی چیزیں، ہیپاٹائٹس اور انسانی پیپیلوما وائرس، خراب طرزِ زندگی جیسے غیر صحت بخش غذا اور موٹاپا شامل ہیں۔ 

اسی طرح ماحولیاتی عوامل جیسے فضائی آلودگی، سرطان پیدا کرنے والے کیمیکلز اور شعاعیں بھی اس مہلک بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔

صحت سے مزید