نیو دہلی (اے ایف پی) دہلی دھماکہ خود کش تھا، حملہ آور کے ساتھی کو گرفتار کر لیا، بھارت کا دعوی، حملہ آور اور مشتبہ شخص دونوں مقبوضہ کشمیر کے رہائشی ہیں، گاڑی کا ڈرائیور ہریانہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہے۔ بھارتی حکام نے اتوار کو دعوی کیا کہ پچھلے ہفتے دہلی میں ہونے والا مہلک کار دھماکہ ایک "خودکش بمبار" کے ذریعے کیا گیا حملہ تھا اور اس کے ایک ساتھی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (NIA) کے مطابق حملہ آور اور دوسرا مشتبہ شخص دونوں مقبوضہ کشمیر کے رہائشی ہیں، جہاں پولیس نے حالیہ دنوں میں بڑے پیمانے پر چھاپے مارے ہیں۔ NIA نے ایک "بریک تھرو" کا اعلان کرتے ہوئے عامر رشید علی کو گرفتار کیا، جسے خودکش بمبار کا ساتھی بتایا گیا ہے، جس کے نام پر حملے میں استعمال ہونے والی کار رجسٹرڈ تھی۔ بیان میں کہا گیا کہ عامر رشید دہلی آیا تاکہ وہ اس کار کی خریداری میں مدد کرے جو بعد میں دھماکہ خیز مواد کے طور پر استعمال ہوئی۔ گاڑی چلانے والے کو عمر ان نبی کے نام سے شناخت کیا گیا، جو مقبوضہ کشمیر کے رہائشی اور ہریانہ کی ایک یونیورسٹی میں جنرل میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر تھے۔ دھماکہ پیر کے روز دہلی کے تاریخی ریڈ فورٹ کے قریب ایک مصروف میٹرو اسٹیشن کے پاس ہوا، جہاں وزیراعظم سالانہ یوم آزادی کا خطاب کرتے ہیں۔