• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا وٹامن ڈی کی کمی ڈپریشن کی وجہ بن رہی ہے؟

دنیا بھر میں ڈپریشن سے تقریباً 5 فیصد افراد متاثر ہیں اور ممکنہ طور پر یہ 2030ء تک بیماریوں کی بڑی وجہ بن جائے گا۔

معیاری اینٹی ڈپریسنٹس بہت سے لوگوں کی ڈپریشن سے نجات حاصل کرنے میں مدد کرتے ہیں لیکن ان کا اثر صرف وقتی ہوتا ہے۔

اب حال ہی میں بائیو مولیکیولز اور بائیو میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایسے افراد جن میں وٹامن ڈی کی کمی ہوتی ہے ان کے ڈپریشن کا شکار ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور خاص طور پر جب جسم میں hydroxy-vitamin D [25(OH)D] کی مقدار 30nmol/L  یا اس سے بھی کم ہو جاتی ہے تو ڈپریشن ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

محققین نے تحقیق میں امکان ظاہر کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا ہے کہ اس تحقیق سے ابھی یہ ثابت نہیں ہوتا کہ وٹامن ڈی کی کمی ڈپریشن کا باعث بنتی ہے مگر حیاتیاتی نقطہ نظر سے وٹامن ڈی کی کمی اور ڈپریشن کے درمیان تعلق ہوسکتا ہے کیونکہ وٹامن ڈی ریسیپٹرز موڈ سے متعلقہ دماغی حصّوں بشمول ہائپوتھیلمس اور پونز میں وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں اور یہ دماغی افعال میں مدد فراہم کرتے ہیں، آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں اور انٹرا سیلولر کیلشیم کا توازن برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔

محققین نے اس تحقیق کے لیے31 ممالک سے 66 مشاہداتی مطالعات کا جائزہ لیا۔

اس حوالے سے کیرول ڈیویلا یونیورسٹی آف میڈیسن اینڈ فارمیسی کے اسسٹنٹ پروفیسر ولاد ڈائنیسی نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈپریشن کے شکار بالغ افراد میں وٹامن ڈی کا ٹیسٹ کریں جب کہ ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرکے ڈپریشن سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے یا نہیں۔

صحت سے مزید