• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

72 فیصد افراد نیند کی کمی اور غنودگی کا شکار: سروے میں انکشاف

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن (AASM) کے تازہ قومی سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا میں زیادہ تر بالغ افراد دن کے وقت نیند اور غنودگی کا سامنا کرتے ہیں، جو ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تقریباً 72 فیصد بالغ افراد نے کہا کہ وہ کبھی کبھار، اکثر یا ہمیشہ اس قدر غنودگی محسوس کرتے ہیں کہ معمول کے مطابق کام کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔

سروے میں سامنے آیا ہے کہ 60 فیصد افراد کے مزاج پر برا اثر پڑتا ہے، 53 فیصد میں بےچینی اور تناؤ بڑھ جاتا ہے جبکہ 42 فیصد کی کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔

امریکن اکیڈمی آف سلیپ میڈیسن کے سابق صدر اور مایو کلینک ایلکس اسکول آف میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر ایرک اولسن نے کہا ہے کہ دن کے وقت غنودگی کارکردگی، موڈ اور مجموعی معیارِ زندگی کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔ 

انہوں نے زور دیا ہے کہ صحت مند نیند دن بھر بہتر کارکردگی کے لیے ضروری ہے۔

سروے میں مختلف گروہوں کے درمیان نمایاں فرق بھی دیکھا گیا، خواتین کی بڑی تعداد نے بتایا کہ نیند کی کمی گھریلو ذمہ داریوں کو متاثر کرتی ہے۔

نوجوان بالغ خصوصاً 25 سے 34 سال اور 35 سے 44 سال کی عمر کے افراد نے اعتراف کیا کہ تھکن ان کے تعلقات پر اثر انداز ہوتی ہے، زیادہ تر افراد توانائی بڑھانے کے لیے فوری حل تلاش کرتے ہیں، 56 فیصد کیفین کا سہارا لیتے ہیں جبکہ 46 فیصد دن میں جھپکی لیتے ہیں۔

تاہم ڈاکٹر اولسن کے مطابق مستقل طور پر کیفین پر انحصار اس بات کی علامت ہوسکتا ہے کہ فرد کو مناسب نیند نہیں مل رہی۔

ماہرین نے بالغ افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ روزانہ کم از کم 7 گھنٹے کی نیند ضرور لیں اور خبردار کیا ہے کہ دن کے وقت غیرمعمولی غنودگی نیند کی خرابی یا دیگر طبی مسائل کی علامت بھی ہوسکتی ہے، وہ افراد جو خراٹوں، کمزور یادداشت اور اسی طرح کی علامات کا سامنا کر رہے ہوں، انہیں ڈاکٹر سے فوری مشورہ کرنا چاہیے۔

صحت سے مزید