بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پانی کی بوتل میں دوبارہ پانی بھرنے سے کوئی خطرہ نہیں ہوتا جو کہ غلط ہے۔
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو بوتلیں ہم ہر روز استعمال کرتے ہیں وہ بھی نقصان دہ جراثیم کی افزائش کی وجہ بن سکتی ہیں۔
تحقیق کے مطابق بیکٹیریا اور فنگس ہمارے ہونٹوں، زبان، ہاتھ یا بوتلے کے ڈھکن کے ذریعے آسانی سے بوتلوں میں منتقل ہو جاتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر باقاعدگی سے نہ دھوئی جائیں تو شیشے، دھات یا پلاسٹک سے بنی بوتلیں سب آلودہ ہو سکتی ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صحت کے ممکنہ خطرات سے بچنے کے لیے بوتلوں کو باقاعدگی سے اچھی طرح دھونا بہت ضروری ہے۔
ماہرین ہر روز گرم صابن والے پانی سے بوتل کو اندر اور باہر سے اچھی طرح دھونے اور دوبارہ بھرنے سے پہلے خشک کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ نمی جراثیم کی افزائش میں مدد دیتی ہے۔
اس کے علاوہ، ماہرین ہفتہ وار پانی کی بوتلوں کی گہری صفائی کا بھی مشورہ دیتے ہیں۔
اگر بوتل کی صفائی کے لیے ڈش واشر کافی تو ماہرین ڈش واشر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں بصورت دیگر سرکہ یا بیکنگ سوڈا کے محلول سے بوتل کو دھونے کی تجویز دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر بوتل کو پروٹین شیک، اسپورٹس ڈرنکس یا میٹھے مشروبات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تو اس کی روزانہ کی بنیاد پر صفائی اور بھی زیادہ ضروری ہے کیونکہ ان مشروبات کے اندر موجود چینی اور نشاستہ بیکٹیریا کی تیزی سے افزائش کا باعث بنتے ہے۔
ماہرین پلاسٹک کی ڈسپوزایبل بوتلوں کو دوبارہ بھر کر استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں کیونکہ یہ بوتلیں کیمیکلز کا اخراج کر سکتی ہیں اور ان میں خراشیں آ جاتی ہیں اور ان میں جراثیم پیدا ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی بھی بوتل کی رنگت بدلتی ہوئی لگے یا اس میں نے کسی قسم کی غیر معمولی بو آئے تو اسے فوراً خالی کر دینا چاہیے۔