کراچی ( جنگ نیوز)بینجمن نیتن یاہو کے سب سے چھوٹے بیٹے کو آکسفورڈ میں اپنی تین بیڈ روم کی پراپرٹی بیچنے میں مشکل پیش آ رہی ہے، جس کے باعث انہیں مالی نقصان ہونے والا ہے۔ ڈیکلاسفائیڈ کی تحقیقات کے مطابق انہوں نے یہ لیز ہولڈ فلیٹ 2022 میں اپنے والدین کے پیسے سے خریدا تھا۔ لیکن اسرائیل واپس منتقل ہونے کے بعد وہ اس اپارٹمنٹ کو کئی ماہ سے بیچنے میں ناکام ہیں، جس پر طلب کی گئی قیمت میں تقریباً 20 فیصد کمی کی جا چکی ہے۔اَوْنَر نیتن یاہو—جنہوں نے بعد میں اپنا خاندانی نام بدل کر سیگال رکھا، جو ان کی نانی کا میکے کا نام ہے—سمجھا جاتا ہے کہ وہ ماسٹرز کی ڈگری کے دوران اسی اپارٹمنٹ میں مقیم تھے۔رپورٹس کے مطابق £502,500 کی خریداری قیمت اسرائیلی ٹیکس اتھارٹی کی اُس حد سے محض تھوڑا سا نیچے تھی جس پر بیرونِ ملک پراپرٹی کو رپورٹ کرنا لازمی ہوتا ہے۔