سردیوں میں جب نزلہ زکام کی علامات ظاہر ہوتی ہیں تو بہت سے لوگ گرم سوپ پینے کا مشورہ دیتے ہیں لیکن کیا سوپ واقعی صحت یاب ہونے میں مدد دیتا ہے یا پھر یہ صرف وقتی سکون حاصل کرنے کے لیے گھریلو ٹوٹکا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ سوپ نزلہ زکام کا طبی علاج نہیں ہے لیکن یہ واقعی فائدے مند ہے جو انسان کو بیماری سے نجات حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
گرم سوپ سے نکلنے والی بھاپ عارضی طور پر ناک میں جمی ہوئی بلغم کو ڈھیلا کر دیتی ہے جس سے سانس لینے میں کچھ آسانی ہوتی ہے۔
نزلہ زکام کے دوران، پانی کی کمی سے گلے کی خرابی، تھکاوٹ اور سر درد مزید بڑھ جاتا ہے، سوپ میں پانی، نمک اور بعض اوقات الیکٹرولائٹس ہوتے ہیں جو جسم میں ہائیڈریشن کو برقرار رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔
جب جسم انفیکشن سے لڑ رہا ہوتا ہے تو اسے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اس لیے ایسے میں وہ بھاری کھانا برداشت نہیں کر سکتا تو پھر سوپ بہترین انتخاب ہوتا ہے۔
سوپ میں ہلکے پروٹین، وٹامن سے بھرپور سبزیاں اور کچھ کیلوریز ہوتی ہیں اور یہ نظام ہضم پر زیادہ بوجھ ڈالے بغیر جسم کو صحت یاب ہونے میں مدد کرتا ہے۔
کیا چکن سوپ بھی جلد صحت یاب ہونے میں مدد کرتا ہے؟
بیماری میں خاص طور پر چکن سوپ پینے کے رجحان کو اس لیے مقبولیت حاصل ہوئی کیونکہ اس میں ایسے اجزاء ہوتے ہیں جو مدافعتی نظام کو سہارا دیتے ہیں۔
چکن سوپ میں پروٹین کے لیے چکن، سوزش کم کرنے کی صلاحیت رکھنے والے لہسن اور ادرک جبکہ وٹامن اے، سی اور اینٹی آکسیڈینٹ حاصل کرنے کے لیے سبزیاں موجود ہوتی ہیں۔
کچھ تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق چکن کا سوپ خون کے سفید خلیوں کی نقل و حرکت کو سست کر سکتا ہے جس کی وجہ سے گلے کی خراش جیسی تکلیف سے عارضی طور پر راحت مل جاتی ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ سوپ سبزیوں کا ہو یا چکن کا ہو، یہ صرف صحت یاب ہونے میں مدد فراہم کرسکتا ہے لیکن بیماری کا علاج نہیں کر سکتا کیونکہ سوپ جراثیم کو مار نہیں سکتا اور نا ہی دوائی کی جگہ نہیں لے سکتا ہے۔
نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، اپنی کسی بھی بیماری کی تشخیص اور اس کے علاج کےلیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔