سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سرپرستی میں دوسری بین الاقوامی کانفرنس برائے انصاف کا انعقاد ریاض میں ہوا۔
اعلامیہ کے مطابق دو روزہ عالمی کانفرنس میں پاکستان کے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سمیت 40 سے زائد ممالک کے وزراء، فقہا اور قانونی ماہرین نے شرکت کی۔
عالمی کانفرنس میں عدالتی معیار، ڈیجیٹل تبدیلی اور انصاف کے شعبے میں تعاون پر توجہ مرکوز رہی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے انصاف کے شعبے میں بین الاقوامی شراکت داری آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایسی کانفرنسز انصاف تک رسائی بہتر بنانے اور قانون کی حکمرانی مضبوط کرنے میں مددگار ہوں گی، قومی قانونی اصلاحات کو عالمی طریقوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش جاری رہے گی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سعودی وزیر انصاف ولید محمد السمانی سے ملاقات کی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان وزارت انصاف کی سطح پر ایم او یو پر دستخط بھی کیے گئے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عدالتی تربیت، قانونی اصلاحات اور ٹیکنیکل ڈیولپمنٹ میں تعاون بڑھے گا۔
وزیر قانون اعظم تارڑ کی ایرانی وزیر انصاف ڈاکٹر امین حسین رحیمی سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور ایران نے باہمی قانونی تعاون اور ادارہ جاتی روابط مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اعلامیہ کے مطابق ریاض میں اعظم نذیر تارڑ کی ترک وزیر انصاف یلمز تنک سے بھی ملاقات ہوئی، اس موقع پر پاکستان، ترکیہ کے درمیان عدالتی عمل کو جدید بنانے کے لیے تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر قانون کی آذربائیجان کے وزیر انصاف فرید احمدوف سے بھی ملاقات ہوئی جس میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان دو طرفہ قانونی فریم ورک کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی اور عدالتی تعلیم، استعداد کار میں اضافے اور بہترین طریقوں کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا گیا۔